"خاموش آوازی
علی ایک عام سا لڑکا تھا، مگر اس کا دل… عام نہ تھا۔
وہ زیادہ باتیں نہیں کرتا تھا، بس لوگوں کو دیکھتا، سنتا، اور محسوس کرتا تھا۔
کلاس میں سب اسے بور، dull اور "خاموش" کہتے۔
لیکن وہ کہتا:
"میں صرف وہ باتیں بولتا ہوں جو دل سُننا چاہے… زبان نہیں۔"
ایک دن، اسکول کی مشہور لڑکی ماہین اچانک علی کے پاس آئی، اور بولی:
"تم اتنے چپ کیوں رہتے ہو؟ لوگ تمہیں عجیب کہتے ہیں۔ تمہیں فرق نہیں پڑتا؟"
علی نے آہستہ سے مسکرا کر کہا:
"فرق پڑتا ہے… لیکن صرف تب، جب کوئی مجھے سمجھے بغیر جج کرے۔"
ماہین چونکی۔
وہ سوچ میں پڑ گئی۔
کچھ دن بعد، علی کو ایک خالی کلاس روم میں ماہین ملی — وہ رو رہی تھی۔
علی نے کچھ نہیں پوچھا، بس اس کے قریب بیٹھ گیا۔
ماہین بولی:
"پہلی بار لگا… کوئی بنا سوال کیے میرا دکھ سمجھ سکتا ہے۔"
اسی دن، علی کی "خاموشی" سب کی چیخوں پر بھاری پڑی۔
اور تب سے، لوگ علی کو عجیب نہیں، الگ کہنے لگے۔
💭 مرکزی پیغام:
خاموش لوگ بے مطلب نہیں ہوتے — ان کی گہرائی، شور سے زیادہ طاقتور ہوتی ہے۔
Comments
Post a Comment